سوڈان میں مسلسل عوامی تحریک کے تسلسل میں گزشتہ روز دارالحکومت اور دیگر شہروں میں ہزاروں افراد فوج کی حکمرانی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں جب کہ سیکورٹی فورسز نے اہم علاقوں کے ارد گرد بھاری نفری تعینات کر دی ہے اور مظاہرین پر آنسو گیس اور صوتی بم اس وقت پھینکے گئے جب وہ وسطی خرطوم میں صدارتی محل کے قریب جمع ہوئے یہاں تک کہ انہیں وہاں سے نکال دیا گیا۔
وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے استعفیٰ کے دو دن بعد خرطوم اور دیگر شہروں میں زبردست مظاہرے ہوئے جن میں سویلین حکومت کی بحالی اور فوجیوں کی بیرکوں میں واپسی" کا مطالبہ کیا گیا اور مظاہرین نے لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کی سربراہی میں خودمختار کونسل کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 02 جمادی الآخر 1443 ہجری - 05 جنوری 2021ء شمارہ نمبر[15744]