سوڈان کے شہروں میں بڑے پیمانے پر ہو رہے ہیں مظاہرے

مظاہرین کو کل ام درمان میں الاربین اسٹریٹ پر ٹائروں کو آگ لگا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مظاہرین کو کل ام درمان میں الاربین اسٹریٹ پر ٹائروں کو آگ لگا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان کے شہروں میں بڑے پیمانے پر ہو رہے ہیں مظاہرے

مظاہرین کو کل ام درمان میں الاربین اسٹریٹ پر ٹائروں کو آگ لگا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مظاہرین کو کل ام درمان میں الاربین اسٹریٹ پر ٹائروں کو آگ لگا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈان میں مسلسل عوامی تحریک کے تسلسل میں گزشتہ روز دارالحکومت اور دیگر شہروں میں ہزاروں افراد فوج کی حکمرانی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں جب کہ سیکورٹی فورسز نے اہم علاقوں کے ارد گرد بھاری نفری تعینات کر دی ہے اور مظاہرین پر آنسو گیس اور صوتی بم اس وقت پھینکے گئے جب وہ وسطی خرطوم میں صدارتی محل کے قریب جمع ہوئے یہاں تک کہ انہیں وہاں سے نکال دیا گیا۔

وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے استعفیٰ کے دو دن بعد خرطوم اور دیگر شہروں میں زبردست مظاہرے ہوئے جن میں سویلین حکومت کی بحالی اور فوجیوں کی بیرکوں میں واپسی" کا مطالبہ کیا گیا اور مظاہرین نے لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کی سربراہی میں خودمختار کونسل کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  02 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 05  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15744]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]