نینویٰ کی اقلیتیں علاقائی اور مقامی تنازعات کے رحم وکرم پر ہیں

نینویٰ کی اقلیتیں علاقائی اور مقامی تنازعات کے رحم وکرم پر ہیں
TT

نینویٰ کی اقلیتیں علاقائی اور مقامی تنازعات کے رحم وکرم پر ہیں

نینویٰ کی اقلیتیں علاقائی اور مقامی تنازعات کے رحم وکرم پر ہیں
مذہبی اقلیتیں (عیسائی، شبک، یزیدی اور کاکائی) شمالی عراق کے نینوی گورنریٹ میں علاقائی اور مقامی دو طرفہ تنازعات کے رحم وکرم پر زندگی گزار رہی ہیں۔
 
یہ تنازعات صوبائی دارالحکومت موصل کے مغرب میں واقع میدان نینویٰ اور سنجار کے علاقے میں ان میں سے نصف ملین سے زیادہ عراقی شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالے ہوئے ہیں اور اس سے قبل بھی یہ اقلیتیں خاص طور پر یزیدی دہشت گرد تنظیم داعش کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر ظلم وستم کا نشانہ بنے رہے ہیں اور اسی کے نتیجہ میں 2014 میں نینویٰ گورنریٹ کے بڑے حصوں پر اپنے عروج اور کنٹرول کے بعد ان کے بہت سے مردوں اور عورتوں کو قتل کیا اور غلام بھی بنایا ہے اور 2017 میں "داعش" کی فوجی دستوں کو شکست دینے کے بعد مکینوں کی بہت کم تعداد اپنے علاقوں میں واپس ہوئی ہے اور وہاں کے رہائشیوں میں سے ایک کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ہم ایک ٹوٹے ہوئے بازو کے ساتھ اقلیتوں میں ہی رہیں گے۔(۔۔۔)

بدھ  02 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 05  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15744]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]