نینویٰ کی اقلیتیں علاقائی اور مقامی تنازعات کے رحم وکرم پر ہیں

نینویٰ کی اقلیتیں علاقائی اور مقامی تنازعات کے رحم وکرم پر ہیں
TT

نینویٰ کی اقلیتیں علاقائی اور مقامی تنازعات کے رحم وکرم پر ہیں

نینویٰ کی اقلیتیں علاقائی اور مقامی تنازعات کے رحم وکرم پر ہیں
مذہبی اقلیتیں (عیسائی، شبک، یزیدی اور کاکائی) شمالی عراق کے نینوی گورنریٹ میں علاقائی اور مقامی دو طرفہ تنازعات کے رحم وکرم پر زندگی گزار رہی ہیں۔
 
یہ تنازعات صوبائی دارالحکومت موصل کے مغرب میں واقع میدان نینویٰ اور سنجار کے علاقے میں ان میں سے نصف ملین سے زیادہ عراقی شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالے ہوئے ہیں اور اس سے قبل بھی یہ اقلیتیں خاص طور پر یزیدی دہشت گرد تنظیم داعش کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر ظلم وستم کا نشانہ بنے رہے ہیں اور اسی کے نتیجہ میں 2014 میں نینویٰ گورنریٹ کے بڑے حصوں پر اپنے عروج اور کنٹرول کے بعد ان کے بہت سے مردوں اور عورتوں کو قتل کیا اور غلام بھی بنایا ہے اور 2017 میں "داعش" کی فوجی دستوں کو شکست دینے کے بعد مکینوں کی بہت کم تعداد اپنے علاقوں میں واپس ہوئی ہے اور وہاں کے رہائشیوں میں سے ایک کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ہم ایک ٹوٹے ہوئے بازو کے ساتھ اقلیتوں میں ہی رہیں گے۔(۔۔۔)

بدھ  02 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 05  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15744]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]