مشرقی شام میں ایرانی اور امریکہ کی طرف سے ہوئی باہمی بمباری

عراقی سیکورٹی سروسز کی طرف سے کل بغداد ہوائی اڈے کے قریب "کاتیوشا" میزائل کے لانچ بیس کے ساتھ تقسیم کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
عراقی سیکورٹی سروسز کی طرف سے کل بغداد ہوائی اڈے کے قریب "کاتیوشا" میزائل کے لانچ بیس کے ساتھ تقسیم کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
TT

مشرقی شام میں ایرانی اور امریکہ کی طرف سے ہوئی باہمی بمباری

عراقی سیکورٹی سروسز کی طرف سے کل بغداد ہوائی اڈے کے قریب "کاتیوشا" میزائل کے لانچ بیس کے ساتھ تقسیم کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
عراقی سیکورٹی سروسز کی طرف سے کل بغداد ہوائی اڈے کے قریب "کاتیوشا" میزائل کے لانچ بیس کے ساتھ تقسیم کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد نے شمال مشرقی شام میں ایک فوجی اڈے کو 8 راکٹوں سے نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے جہاں اس کی افواج موجود ہیں اور اس سلسلہ میں اس نے ایران نواز دھڑوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور یہ اقدام ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب یہ اطلاع دی گئی کہ امریکی حمایت یافتہ فورسز نے عراق کی سرحدوں کے قریب دیر الزور کے دیہی علاقوں میں تہران ملیشیاؤں کو نشانہ بنایا ہے۔

ایک دوسرے کی طرف سے یہ بمباری اس دن ہوا جس دن اتحاد نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس نے اسی اڈے پر حملے کو ناکام بنا دیا ہے اور اسی کے ساتھ عراق میں قدس فورس کے کمانڈر ایرانی "گارڈ" جنرل قاسم سلیمانی اور بغداد ایئرپورٹ کے قریب امریکی حملے میں عراقی "پاپولر موبلائزیشن" کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے قتل کی دوسری برسی کے موقع پر عراق میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  03 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 06  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15745]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]