امریکہ میں ایک منحوس دن کی یاد آج منائی گئیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3399326/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D9%86%D8%AD%D9%88%D8%B3-%D8%AF%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%8C%D8%A7%D8%AF-%D8%A2%D8%AC-%D9%85%D9%86%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%AF%D8%A6%DB%8C
ٹرمپ کے حامیوں کو 6 جنوری 2021 کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت پر دھاوا بولتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
واشنگٹن: رانا ابتر
TT
TT
امریکہ میں ایک منحوس دن کی یاد آج منائی گئی
ٹرمپ کے حامیوں کو 6 جنوری 2021 کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت پر دھاوا بولتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
آج جمعرات کو ریاستہائے متحدہ امریکہ میں کیپیٹل کے طوفان کی پہلی برسی منائی جا رہی ہے جس میں امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کانگریس میں ویسے بھی خطاب کریں گے اور ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے ایک مصروف پروگرام ترتیب دیا ہے جس میں قانون سازوں سے تقاریر کے علاوہ عمارت کی سیڑھیوں پر ایک منٹ کی خاموشی اور موم بتی روشن کرنا شامل ہے اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منسوخی کی وجوہات کا ذکر کیے بغیر انتخابی فراڈ کے بارے میں بات کرنے کے لیے اسی دن منعقد ہونے والی پریس کانفرنس کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
الشرق الاوسط نے ان عینی شاہدین کی شہادتوں کی نگرانی کی جو طوفان کے دن عمارت کے اندر موجود تھے اور انھوں نے بتایا کہ ٹرمپ کے حامیوں نے عمارت پر دھاوا بولا اور وہاں تباہی مچائی اور فاکس نیوز کے ایک رپورٹر نے کہا کہ میں ڈر گیا تھا، ہم نے اپنے اوپر دروازے بند کر دیے، ہم نے اپنے کوٹ کھڑکی کے شیشوں پر ڈالے اور میرے پاس ایک منصوبہ بھی تھا، میرے ذہن میں ایک محفوظ جگہ تھی کہ ضرورت پڑنے پر میں جلدی جا سکتا ہوں اور وہ مجھے وہاں نہیں پائیں گے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]