کیپیٹل طوفان کی برسی کے موقع پر بائیڈن اور ٹرمپ نے ایک دوسرے پر لگایا الزام

بائیڈن نے ٹرمپ کو ناکام بتاکر ان پر جھوٹ پھیلانے کا لگایا الزام (ای پی اے)
بائیڈن نے ٹرمپ کو ناکام بتاکر ان پر جھوٹ پھیلانے کا لگایا الزام (ای پی اے)
TT

کیپیٹل طوفان کی برسی کے موقع پر بائیڈن اور ٹرمپ نے ایک دوسرے پر لگایا الزام

بائیڈن نے ٹرمپ کو ناکام بتاکر ان پر جھوٹ پھیلانے کا لگایا الزام (ای پی اے)
بائیڈن نے ٹرمپ کو ناکام بتاکر ان پر جھوٹ پھیلانے کا لگایا الزام (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ نے کل کیپیٹل بلڈنگ پر حملے کی پہلی برسی کے موقع پر ایک دوسرے پر الزام لگایا ہے اور امریکی جمہوریت کو لاحق خطرات پر نئے سرے سے تنازعہ بھی شروع ہو گیا ہے۔

طوفان کی پہلی برسی کے موقع پر کیپیٹل میں ایک تقریر میں بائیڈن نے ٹرمپ پر 2020 کے انتخابات اور اقتدار کی پرامن منتقلی میں رکاوٹ کے بارے میں جھوٹ کا جال گھڑنے اور پھیلانے کا الزام لگایا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ انہوں نے اصول پر طاقت کو ترجیح دی ہے، انہوں نے اپنے مفاد کو قوم اور امریکیوں کے مفاد سے زیادہ اہم سمجھا اور ان کے لیے اپنا زخمی غرور ہماری جمہوریت اور ہمارے آئین سے زیادہ اہم ہے۔

بائیڈن نے کہا کہ سابق صدر نقصان کو قبول نہیں کر سکتے ہیں اور یہ بھی اشارہ کیا کہ وہ نہ صرف سابق صدر ہیں بلکہ وہ سابق صدر ہیں جو ہار گئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ  04 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 07  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15746]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]