خرطوم میں محل کے ارد گرد دوبارہ جمع ہوئی ہجوم

سوڈانی مظاہرین کو خرطوم اور دیگر شہروں میں فوجی حکمرانی کے خلاف دوبارہ احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی مظاہرین کو خرطوم اور دیگر شہروں میں فوجی حکمرانی کے خلاف دوبارہ احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

خرطوم میں محل کے ارد گرد دوبارہ جمع ہوئی ہجوم

سوڈانی مظاہرین کو خرطوم اور دیگر شہروں میں فوجی حکمرانی کے خلاف دوبارہ احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی مظاہرین کو خرطوم اور دیگر شہروں میں فوجی حکمرانی کے خلاف دوبارہ احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے استعفیٰ کے چار دن بعد ہجوم نے ملک کے بیشتر حصوں میں ملک کو سویلین بنانے کے لیے اپنے مطالبات کو دوبارہ تیز کر دیا ہے اور انہوں نے فوجی رہنماؤں اور سیکورٹی فورسز کے لیے کوئی مذاکرات، کوئی شراکت، کوئی قانونی جواز کا نعرہ بلند کیا ہے اور اس کے جواب میں سیکورٹی فورسز نے ضرورت سے زیادہ تشدد اختیار کیا ہے جس میں 3 افراد ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

مظاہرین نے "ملین جنوری 6" کے موقع پر دارالحکومت خرطوم میں صدارتی محل اور اس کے قریب آرمی ہیڈکوارٹر کی طرف مارچ اس وقت کیا جب آنسو گیس کے کنستر پھیکے جا رہے تھے۔(۔۔۔)

جمعہ  04 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 07  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15746]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]