ایران میں سلیمانی کے مجسمہ کے افتتاح کے چند گھنٹے بعد ہی اسے جلا دیا گیاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3401236/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D9%84%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%AC%D8%B3%D9%85%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%81%D8%AA%D8%AA%D8%A7%D8%AD-%DA%A9%DB%92-%DA%86%D9%86%D8%AF-%DA%AF%DA%BE%D9%86%D9%B9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%DB%81%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%DB%92-%D8%AC%D9%84%D8%A7-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%DB%8C%D8%A7
ایران میں سلیمانی کے مجسمہ کے افتتاح کے چند گھنٹے بعد ہی اسے جلا دیا گیا
پرسوں شہرکورد میں سلیمانی کے مجسمے کی نقاب کشائی کی تقریب دیکھی جا سکتی ہے (ایرانی ٹی وی)
تہران:«الشرق الأوسط»
لندن :«الشرق الأوسط»
TT
تہران:«الشرق الأوسط»
لندن :«الشرق الأوسط»
TT
ایران میں سلیمانی کے مجسمہ کے افتتاح کے چند گھنٹے بعد ہی اسے جلا دیا گیا
پرسوں شہرکورد میں سلیمانی کے مجسمے کی نقاب کشائی کی تقریب دیکھی جا سکتی ہے (ایرانی ٹی وی)
ایران کے پاسداران انقلاب کے غیر ملکی آپریشنز کے اہلکار قاسم سلیمانی کے ایک نئے مجسمے کو تہران کی جانب سے ان کی موت کی دوسری برسی کی یاد میں جنوب مغربی شہر شہرکورد میں نصب کیے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی آگ لگا دی گئی ہے اور کل مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ بدھ کی صبح سلیمانی کے مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی تھی جسے نامعلوم حملہ آوروں نے راتوں رات جلا دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اسنا نے صوبہ چہارمحل اور بختیاری کے امام جمعہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ جرم جو اندھیرے کی آڑ میں بزدلانہ طور پر کیا گیا ہے بغداد ہوائی اڈے کے قریب رات کو کئے گئے جرم جیسا ہی ہے اور یاد رہے کہ اس میں امریکی ڈرون حملے میں فجر کے وقت سلیمانی کی ہلاکت کی طرف اشارہ ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]