بیحان کی آزادی کے بعد وہاں سے حوثی باغی ہوئے فرار

گزشتہ روز یمنی کارکنوں کی طرف سے بیحان سے البیضاء گورنریٹ کی طرف حوثی عناصر کے فرار ہونے کی تصویریں دیکھی جا سکتی ہیں
گزشتہ روز یمنی کارکنوں کی طرف سے بیحان سے البیضاء گورنریٹ کی طرف حوثی عناصر کے فرار ہونے کی تصویریں دیکھی جا سکتی ہیں
TT

بیحان کی آزادی کے بعد وہاں سے حوثی باغی ہوئے فرار

گزشتہ روز یمنی کارکنوں کی طرف سے بیحان سے البیضاء گورنریٹ کی طرف حوثی عناصر کے فرار ہونے کی تصویریں دیکھی جا سکتی ہیں
گزشتہ روز یمنی کارکنوں کی طرف سے بیحان سے البیضاء گورنریٹ کی طرف حوثی عناصر کے فرار ہونے کی تصویریں دیکھی جا سکتی ہیں
حوثی ملیشیا کل جمعہ کو شبوہ گورنریٹ (مارب کے جنوب) کے بیحان ضلع سے فرار ہو گئے ہیں اور یہ دوسری بار ہوا جب ملیشیا گزشتہ ہفتے کے روز اسیلان ضلع میں عبرتناک شکست کا سامنا کرنے کے بعد فرار ہوئے۔

"جائنٹ بریگیڈز" کی افواج یمن میں قانونی جواز کی حمایت کرنے والے اتحاد کے تعاون سے کل (جمعہ) شبوہ گورنریٹ کے شمال مغرب میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے ایک ہفتے بعد ضلع بیحان کے مرکز کو آزاد کرانے میں کامیاب ہو گئی اور یہ البیضاء اور مارب گورنریٹ کی آزادی کا آغاز ہے جبکہ ضلع عین کی آزادی کی امید ہے جو شبوہ کا آخری ضلع ہے جو حوثی ملیشیا کی گرفت سے آزاد ہونے کو ہے۔

فورسز نے شبوہ اور البیضا میں بیحان کو ملانے والے سنگم کو بھی آزاد کرالیا ہے جبکہ حوثی ملیشیا کی باقیات کو وادی خیر سے ہوتے ہوئے پڑوسی البیضاء گورنریٹ کے نعمان ضلع میں عقبہ القنذع کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  05 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 08  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15747]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]