یورپ نے سوڈان سے تشدد کی تحقیقات کرنے پر زور دیا ہے

گزشتہ جمعرات کو ام درمان میں مظاہرین کو ایک زخمی شخص کا علاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ جمعرات کو ام درمان میں مظاہرین کو ایک زخمی شخص کا علاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یورپ نے سوڈان سے تشدد کی تحقیقات کرنے پر زور دیا ہے

گزشتہ جمعرات کو ام درمان میں مظاہرین کو ایک زخمی شخص کا علاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ جمعرات کو ام درمان میں مظاہرین کو ایک زخمی شخص کا علاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یورپی یونین نے سوڈان کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ اس تشدد کی تحقیقات کریں جس سے 25 اکتوبر کو فوج کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے پرامن مظاہرین متاثر ہوئے ہیں۔

سوڈان میں یونین مشن نے مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں اور جاری تشدد کی آزادانہ تحقیقات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے جس میں براہ راست گولیوں کا استعمال کیا گیا ہے اور ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مشن نے کل (جمعہ) اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ یورپی یونین تمام اموات اور اس سے منسلک تشدد کی آزادانہ تحقیقات کرنے کی ضرورت پر دوبارہ زور دے رہا ہے اور قصورواروں کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کررہا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  05 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 08  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15747]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]