امریکہ نے مشرقی شام میں اپنے اڈے کو کیا مضبوط https://urdu.aawsat.com/home/article/3402376/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%A7%DA%88%DB%92-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7
امریکی فوج کو گزشتہ ماہ کی 7 تاریخ کو مشرقی شام کے شہر دیر الزور میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے ساتھ تربیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
امریکہ نے مشرقی شام میں اپنے اڈے کو کیا مضبوط
امریکی فوج کو گزشتہ ماہ کی 7 تاریخ کو مشرقی شام کے شہر دیر الزور میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے ساتھ تربیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحادی افواج نے شمال مشرقی شام میں اپنے فوجی اڈے کو مضبوط کرنے کے لیے اقدامات کیا ہے جبکہ دو روز قبل دیر الزور کے دیہی علاقوں میں ایرانی ملیشیاؤں کی طرف سے بمباری کی گئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے جمعرات کی شام ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، ہے کہ ہم قطعی طور پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ (بمباری) کس نے کی یا کیوں، ایسا لگتا ہے کہ ان حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اس کا تعلق ویانا میں ہونے والے مذاکرات (جوہری معاہدے سے متعلق) یا (ایرانی گارڈ میں قدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی) پر حملے کی برسی سے ہو سکتا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]