امریکہ نے مشرقی شام میں اپنے اڈے کو کیا مضبوط

امریکی فوج کو گزشتہ ماہ کی 7 تاریخ کو مشرقی شام کے شہر دیر الزور میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے ساتھ تربیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی فوج کو گزشتہ ماہ کی 7 تاریخ کو مشرقی شام کے شہر دیر الزور میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے ساتھ تربیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ نے مشرقی شام میں اپنے اڈے کو کیا مضبوط

امریکی فوج کو گزشتہ ماہ کی 7 تاریخ کو مشرقی شام کے شہر دیر الزور میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے ساتھ تربیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی فوج کو گزشتہ ماہ کی 7 تاریخ کو مشرقی شام کے شہر دیر الزور میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے ساتھ تربیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحادی افواج نے شمال مشرقی شام میں اپنے فوجی اڈے کو مضبوط کرنے کے لیے اقدامات کیا ہے جبکہ دو روز قبل دیر الزور کے دیہی علاقوں میں ایرانی ملیشیاؤں کی طرف سے بمباری کی گئی ہے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے جمعرات کی شام ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، ہے کہ ہم قطعی طور پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ (بمباری) کس نے کی یا کیوں، ایسا لگتا ہے کہ ان حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اس کا تعلق ویانا میں ہونے والے مذاکرات (جوہری معاہدے سے متعلق) یا (ایرانی گارڈ میں قدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی) پر حملے کی برسی سے ہو سکتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  05 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 08  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15747]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]