الصدر ہوئے ملیشیا سے مخاطب: آج تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں ہے

الصدر ہوئے ملیشیا سے مخاطب: آج تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں ہے
TT

الصدر ہوئے ملیشیا سے مخاطب: آج تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں ہے

الصدر ہوئے ملیشیا سے مخاطب: آج تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں ہے

آج نئی عراقی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کے بلائے جانے کے موقع پر صدر تحریک کے رہنما مقتدیٰ الصدر نے ایران کی وفادار ملیشیاؤں پر حملہ کیا ہے اور اسی طرح انہوں نے   مربوط فریم ورک کے اندر اپنے شیعہ مخالفین کی بنیاد پر اگلی حکومت بنانے کے لیے سب سے بڑے بلاک کے بارے میں سنیوں اور کردوں کے ساتھ اپنے موجودہ معاہدے کا بھی انکشاف کیا ہے۔

 

الصدر نے کل ایک ٹویٹ میں کہا کہ اس میں فرقہ واریت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور نسل پرستی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، بلکہ ایک قومی اکثریتی حکومت ہے جس میں شیعہ اقلیتوں، سنیوں اور کردوں کے حقوق کا دفاع کرنے والے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ کرد اقلیتوں، سنیوں اور شیعوں کے حقوق کا دفاع کریں گے اور سنی اقلیتوں، شیعوں اور کردوں کے حقوق کا دفاع کریں گے اور انہوں نے زور دے کر یہ بھی کہا کہ آج ملیشیا کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور ہر کوئی فوج، پولیس اور سیکورٹی فورسز کا ساتھ دے گا اور عراق کی غیر جانبدار عدلیہ کے ساتھ قانون کی بالادستی ہوگی اور الصدر نے اپنی ٹویٹ کا اختتام یہ کہتے ہوئے کیا کہ آج ہم اور عوام کہیں گے کہ ہمیں محکومیت  نہیں چاہئے اور ہمارا فیصلہ عراقی، شیعی، سنی، کردی، ترکمانی، عیسائی، فیلی، شبکی، یزیدی صابی ہے اور یہ آواز ایک عراقی قومی ہے نہ مشرقی ہے اور نہ مغربی ہے۔(۔۔۔)

اتوار  06 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 09  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15748]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]