اتحاد نے حوثیوں کی طرف سے حدیدہ بندرگاہوں کی عسکری کاری کا انکشاف کیا ہے

کل ریاض میں یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان کی طرف سے منعقدہ پریس کانفرنس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل ریاض میں یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان کی طرف سے منعقدہ پریس کانفرنس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

اتحاد نے حوثیوں کی طرف سے حدیدہ بندرگاہوں کی عسکری کاری کا انکشاف کیا ہے

کل ریاض میں یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان کی طرف سے منعقدہ پریس کانفرنس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل ریاض میں یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان کی طرف سے منعقدہ پریس کانفرنس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)

یمن میں  قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے حدیدہ کی تین بندرگاہوں کی حوثی عسکریت پسندی کا انکشاف کیا ہے اور یہ اس وقت ہوا جب ملیشیا نے جنوبی بحیرہ احمر میں روابی بحری جہاز کو بحری قزاقی بنایا تھا۔

 

اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے وضاحت کی ہے کہ ایرانی دھمکی آمیز کارروائیاں آبنائے ہرمز سے بحیرہ عرب، خلیج عدن، پھر آبنائے باب المندب اور جنوبی بحیرہ احمر  کی طرف بڑھ رہی ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ بحری بارودی سرنگیں، بکتر بند کشتیاں اور ساحلی دفاعی میزائل سب ایرانی ہیں اور ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ہم بندرگاہوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہتے، ہم اقوام متحدہ کے ایلچی کی سربراہی میں ایک جامع سیاسی حل تک پہنچنا چاہتے ہیں، لیکن جب حوثی شہری شہری اشیاء کا استعمال کرتے ہیں، تو انہیں دوبارہ سوچنا پڑتا ہے اور بین الاقوامی قانون کے تحت وہ اپنا راستہ چھوڑ دیتے ہیں جس کے بعد ایک جائز فوجی ہدف کا نشانہ بن جاتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  06 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 09  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15748]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]