امریکہ نے ایران کو اپنے شہریوں کو نشانہ نہ بنانے سے کیا خبردار

بائیڈن کو 27 جولائی 2021 کو وائٹ ہاؤس میں سلیوان کے ساتھ چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
بائیڈن کو 27 جولائی 2021 کو وائٹ ہاؤس میں سلیوان کے ساتھ چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
TT

امریکہ نے ایران کو اپنے شہریوں کو نشانہ نہ بنانے سے کیا خبردار

بائیڈن کو 27 جولائی 2021 کو وائٹ ہاؤس میں سلیوان کے ساتھ چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
بائیڈن کو 27 جولائی 2021 کو وائٹ ہاؤس میں سلیوان کے ساتھ چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے امریکیوں کو نشانہ بنانے کی کسی بھی ایرانی کوشش سے خبردار کیا ہے جن میں 52 ایسے افراد بھی شامل ہیں جن کے نام ایرانی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں سامنے آئے ہیں جبکہ ایران نے ایرانی پاسداران انقلاب میں غیر ملکی آپریشنز کے اہلکار جنرل قاسم سلیمانی کے خلاف انتقامی کارروائی کے خطرے کو بڑھا دیا جو دو سال قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر بغداد ایئرپورٹ کے قریب ایک امریکی حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔

سلیوان نے کل وائٹ ہاؤس سے شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ ایران کے خلاف کارروائی کرے گا اور اگر ایرانی حکومت نے امریکیوں پر حملہ کیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا اور انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے سوچا کہ اس نے 52 امریکیوں پر پابندی لگا دی ہے اور یہ بھی کہا کہ اس امریکی انتباہ میں وہ لوگ شامل ہیں ابھی خدمت انجام دے رہے ہیں اور پہلے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں اور اس میں ٹرمپ اور سابق وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی طرف اشارہ ہے۔(۔۔۔)

پیر  07 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 10  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15749]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]