کردی طور پر عراق کی صدارت کی دوڑ کا ہوا آغازhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3408251/%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D9%88%DA%91-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو کل پارلیمنٹ کے نو منتخب سپیکر محمد الحلبوسی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بغداد: «الشرق الاوسط»
TT
TT
کردی طور پر عراق کی صدارت کی دوڑ کا ہوا آغاز
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو کل پارلیمنٹ کے نو منتخب سپیکر محمد الحلبوسی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک ایسے وقت میں جب محمد الحلبوسی کو دوسری مدت کے لیے عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے طور پر دوبارہ منتخب کرنے کے عمل کی وجہ سے تین صدارتوں کی تجدید نہ کرنے کے معاملے میں تیز سیاسی پولرائزیشن ٹوٹ گئی ہے اور مبصرین کی توقعات کے مطابق دو لڑائیوں کا دروازہ کھل گيا ہے اور ہڈی توٹنے کے مرحلہ تک پہنچ چکا ہے اور پہلی لڑائی کرد صدارت کی لڑائی ہے جو دراصل نامزدگی کے دروازہ کے کھلنے سے شروع ہوئی اور دوسری سب سے بڑے بلاک شیعوں کی لڑائی ہے۔
اگر ایک طرف صدر تحریک کے رہنما مقتدا الصدر کی طرف سے طلب کردہ قومی اکثریت کے اتحاد نے تقریباً مکمل سنی اتفاق رائے اور نصف کرد اتفاق رائے کے ساتھ پارلیمنٹ کی صدارت کے لیے جنگ کا فیصلہ کیا ہے جو کم سے کم پولرائزڈ ہونے کے باوجود صدارتی لڑائیوں کے لحاظ سے یہ پہلا واقعہ ہے اور دوسری طرف اس اتحاد کے ممکنہ اثر ورسوخ کو کم کرنے کے لیے کام کرنے کے امکانات کا دروازہ بھی کھل گیا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)