جنیوا ڈائیلاگ واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان کی کشیدگی کو نہیں پگھلا سکا

امریکی اور روسی فریقین کو کل جنیوا میں اپنے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے آغاز کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
امریکی اور روسی فریقین کو کل جنیوا میں اپنے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے آغاز کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

جنیوا ڈائیلاگ واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان کی کشیدگی کو نہیں پگھلا سکا

امریکی اور روسی فریقین کو کل جنیوا میں اپنے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے آغاز کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
امریکی اور روسی فریقین کو کل جنیوا میں اپنے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے آغاز کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
امریکہ اور روس کل جنیوا میں آٹھ گھنٹے تک جاری رہنے والی سخت بات چیت میں ناکام رہے اور یہ بات چیت سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے یورپ کو درپیش سب سے سنگین بحران کے سلسلہ میں اپنے خیالات کو قریب کرنے کے لئے ہوئی ہے جبکہ ماسکو نے ان مغربی اندیشوں کو کم کیا ہے جس میں اس کی أفواج کی طرف سے یوکرین پر حملہ کرنے کی بات کی گئی ہے۔

ایک ایسے تناظر میں جس سے سرد جنگ کے دور میں امریکہ اور سوویت یونین کے درمیان ہونے والی بات چیت کی یاد تازہ ہو جتی ہے امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی ریابکوف کی سربراہی میں روسی وفد کے ساتھ مذاکرات میں اپنے ملک کے وفد کی سربراہی کی ہے جس کا انعقاد جنیوا جھیل کے کنارہ واقع امریکی مشن کے ہیڈ کوارٹر میں کیا گیا ہے۔ (۔۔۔)

منگل  08 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 11  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15750]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]