روس "آٹھویں بریگیڈ" کے ذریعے ایران کے اثر ورسوخ کو روکے گا

شام میں روسی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
شام میں روسی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
TT

روس "آٹھویں بریگیڈ" کے ذریعے ایران کے اثر ورسوخ کو روکے گا

شام میں روسی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
شام میں روسی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
شام کے صحرا میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کارروائی شروع کرنے کی اپنی تیاریوں کے ساتھ روس شام میں ایران اور اس کی ملیشیاؤں کے اثر ورسوخ کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کے لیے پرعزم نظر آرہ ہے اور اس کا اظہار "آٹھویں بریگیڈ" کے حق میں پولرائزیشن کی ایک وسیع مہم میں ہوا ہر جو روسیوں کی وفادار ہے اور یہ ان علاقوں میں ہوا ہے جو ایران کے اثر ورسوخ کے دائرے میں ہیں۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کل (پیر) کی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ روسی اقدام شام میں ایرانی اثر ورسوخ کو کم کرنے اور شام کے فیصلے پر اس کے ساتھ کنٹرول کی شراکت داری کو توڑنے کی کوششوں کے فریم ورک کے اندر آیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ روسی فریق نے اپنے وفادار "آٹھویں بریگیڈ" کے ذریعے تدمر شہر کے وسط میں بعث پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کے اندر "بادیہ انٹیلی جنس برانچ" کے قریب اپنی صفوں کے لیے الحاق کا دفتر کھولا ہے جس کا مقصد تدمر اور آس پاس کے علاقوں اور حمص کے پورے مشرقی صحرا کے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا ہے۔(۔۔۔)

منگل  08 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 11  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15750]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]