ریاض اور بیجنگ نے تعلقات کو مضبوط بنانے اور علاقائی سلامتی پر تبادلہ کیا خیالhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3408416/%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AE%DB%8C%D8%A7%D9%84
ریاض اور بیجنگ نے تعلقات کو مضبوط بنانے اور علاقائی سلامتی پر تبادلہ کیا خیال
کل ووشی میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے چینی ہم منصب وانگ یی کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
ووشی:«الشرق الأوسط»
TT
ووشی:«الشرق الأوسط»
TT
ریاض اور بیجنگ نے تعلقات کو مضبوط بنانے اور علاقائی سلامتی پر تبادلہ کیا خیال
کل ووشی میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے چینی ہم منصب وانگ یی کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی عرب اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کے فریم ورک کے اندر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبد اللہ نے گزشتہ روز اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے ملاقات کی ہے۔
دونوں وزراء کے درمیان یہ ملاقات سعودی وزیر خارجہ کے جنوبی چین کے شہر ووشی کے سرکاری دورے کے ایک حصے کے طور پر ہوئی ہے اور شہزادہ فیصل بن فرحان اور وانگ یی نے سرکاری بات چیت کا ایک اجلاس منعقد کیا ہے جس کے دوران انہوں نے سعودی عرب اور چین کے درمیان مضبوط دوستی تعلقات اور تعاون اور مشترکہ رابطہ کے تمام شعبوں میں انہیں مضبوط بنانے کے طریقوں کا جائزہ لیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)