اسرائیل میں جاسوسی کے ایرانی منصوبے کو ناکام بنانے کا اعلانhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3411596/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D8%A7%D8%B3%D9%88%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%92-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%A7%DA%A9%D8%A7%D9%85-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%86
اسرائیل میں جاسوسی کے ایرانی منصوبے کو ناکام بنانے کا اعلان
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کو دیکھا جا سکتاہے (اے ایف پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
اسرائیل میں جاسوسی کے ایرانی منصوبے کو ناکام بنانے کا اعلان
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کو دیکھا جا سکتاہے (اے ایف پی)
شاباک نامی اسرائیلی جنرل سیکیورٹی سروس نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے اسرائیلی خواتین کو بھرتی کرنے اور انہیں جاسوسی مشن تفویض کرنے کی ایرانی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے اور اس مقدمے کے پس منظر میں ایرانی نژاد پانچ یہودیوں کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی جن میں چار خواتین بھی شامل ہیں۔
شاباک کا کہنا ہے کہ ایک ایرانی ایجنٹ جس نے ایران میں رہنے والے ایک یہودی کا روپ اختیار کیا اور خود کو رامبود نامبار نام رکھا اور "فیس بک" اور "واٹس ایپ" کے ذریعے چار خواتین سے رابطہ کیا اور تل ابیب میں انہیں امریکی سفارت کار کی حساس تصاویر سمیت معلومات اکٹھا کرنے پر آمادہ کیا اور اسی طرح ایک شاپنگ سینٹر، ایک پولنگ اسٹیشن، وزارت داخلہ کے ایک دفتر سے بھی معلومات جمع کرنے پر آمادہ کیا۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)