ریاض کانفرنس: کان کنی کے سلسلہ میں بین الاقوامی ماڈل کی دی گئی دعوت

سعودی وزیر توانائی کو گزشتہ روز کان کنی کانفرنس میں اپنے تیونسی ہم منصب کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مشعل القادری)
سعودی وزیر توانائی کو گزشتہ روز کان کنی کانفرنس میں اپنے تیونسی ہم منصب کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مشعل القادری)
TT

ریاض کانفرنس: کان کنی کے سلسلہ میں بین الاقوامی ماڈل کی دی گئی دعوت

سعودی وزیر توانائی کو گزشتہ روز کان کنی کانفرنس میں اپنے تیونسی ہم منصب کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مشعل القادری)
سعودی وزیر توانائی کو گزشتہ روز کان کنی کانفرنس میں اپنے تیونسی ہم منصب کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مشعل القادری)
گزشتہ روز سعودی دارالحکومت ریاض میں دو ہزار سے زائد شرکاء اور 100 ممالک کے 150 سینئر سرمایہ کاروں کی موجودگی میں بین الاقوامی کان کنی کانفرنس شروع ہوئی ہے جو مشرق وسطیٰ میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی کانفرنس ہےجس میں ایک مستقل بین الاقوامی ماڈل کو اپنانے کی اپیل کی گئی ہے جس سے بین الاقوامی کان کنی کے شعبے میں فریقین کے مفادات کا تحفظ ہوگا اور مستقبل کے چیلنجوں کا سامنا کرنے میں تقویت ملے گی۔

سعودی عرب کی یہ دعوت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی کانفرنس کے اندر آئی ہے اور اس کا افتتاح ان کی جانب سے سعودی وزیر صنعت بندر الخریف نے کی ہے جنہوں نے اپنی افتتاحی گفتگو میں اس بات کی تاکید کی ہے کہ سعودی عرب اپنے بین الاقوامی کان کنی کانفرنس کے اسٹیج سے اس ملٹی اسٹیک ہولڈر گروپ کے ذریعہ مستقل کان کنی اداروں کی ضرورتوں کو پورا کرنا چاہتا ہے جس میں حکومتیں، سرمایہ کار، مالیاتی ادارے، سروس فراہم کرنے والے اور مینوفیکچررز  بھی شامل ہیں  اور وہ مستقبل کا ایک روڈ میپ بنانے کے مقصد سے ان کے درمیان تعاون کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا چاہتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  10 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 13  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15752]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]