ایران ویانا میں ایک عبوری معاہدہ کا مطالعہ کر رہا ہے

لو ڈریان کو گزشتہ ہفتے پیرس میں فرانسیسی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران نائبین سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لو ڈریان کو گزشتہ ہفتے پیرس میں فرانسیسی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران نائبین سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران ویانا میں ایک عبوری معاہدہ کا مطالعہ کر رہا ہے

لو ڈریان کو گزشتہ ہفتے پیرس میں فرانسیسی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران نائبین سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لو ڈریان کو گزشتہ ہفتے پیرس میں فرانسیسی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران نائبین سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک ایرانی پارلیمانی اہلکار نے کل اعلان کیا ہے کہ تہران جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا مذاکرات میں ایک عبوری معاہدے کا مطالعہ کر رہا ہے۔

ایرانی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سربراہ وحید جلال زادہ نے سرکاری خبر رساں ایجنسی رانا کو بتایا ہے کہ بڑے ممالک نے ایران کے سامنے ایک عبوری معاہدے کی تجویز رکھی ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ تہران نے اس تجویز کو نہ تو مسترد کیا ہے اور نہ ہی اس سے اتفاق کیا ہے بلکہ وہ زیر مطالعہ ہے۔

یہ اعلان ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کی طرف سے ظاہر کیے گئے دوٹوک ردعمل سے متصادم ہو رہا ہے جب انہوں نے گزشتہ پیر کو کہا تھا کہ یہ امریکی پابندیوں اور ضمانتوں کے خاتمے کی تصدیق کے حوالے سے تہران کے عزائم کو پورا نہیں کر پا رہا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  10 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 13  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15752]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]