ایران ویانا میں ایک عبوری معاہدہ کا مطالعہ کر رہا ہے

لو ڈریان کو گزشتہ ہفتے پیرس میں فرانسیسی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران نائبین سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لو ڈریان کو گزشتہ ہفتے پیرس میں فرانسیسی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران نائبین سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران ویانا میں ایک عبوری معاہدہ کا مطالعہ کر رہا ہے

لو ڈریان کو گزشتہ ہفتے پیرس میں فرانسیسی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران نائبین سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لو ڈریان کو گزشتہ ہفتے پیرس میں فرانسیسی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران نائبین سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک ایرانی پارلیمانی اہلکار نے کل اعلان کیا ہے کہ تہران جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا مذاکرات میں ایک عبوری معاہدے کا مطالعہ کر رہا ہے۔

ایرانی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سربراہ وحید جلال زادہ نے سرکاری خبر رساں ایجنسی رانا کو بتایا ہے کہ بڑے ممالک نے ایران کے سامنے ایک عبوری معاہدے کی تجویز رکھی ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ تہران نے اس تجویز کو نہ تو مسترد کیا ہے اور نہ ہی اس سے اتفاق کیا ہے بلکہ وہ زیر مطالعہ ہے۔

یہ اعلان ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کی طرف سے ظاہر کیے گئے دوٹوک ردعمل سے متصادم ہو رہا ہے جب انہوں نے گزشتہ پیر کو کہا تھا کہ یہ امریکی پابندیوں اور ضمانتوں کے خاتمے کی تصدیق کے حوالے سے تہران کے عزائم کو پورا نہیں کر پا رہا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  10 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 13  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15752]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]