جرمنی شامیوں کے لیے انصاف کی تاریخ لکھنا شروع کر رہا ہے

کل شام کے سابق انٹیلی جنس افسر انور رسلان (دائیں) کو جرمن شہر کوبلنز کی عدالت میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل شام کے سابق انٹیلی جنس افسر انور رسلان (دائیں) کو جرمن شہر کوبلنز کی عدالت میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جرمنی شامیوں کے لیے انصاف کی تاریخ لکھنا شروع کر رہا ہے

کل شام کے سابق انٹیلی جنس افسر انور رسلان (دائیں) کو جرمن شہر کوبلنز کی عدالت میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل شام کے سابق انٹیلی جنس افسر انور رسلان (دائیں) کو جرمن شہر کوبلنز کی عدالت میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جرمنی نے شامیوں کے لیے انصاف کی تاریخ میں پہلی سطر لکھا ہے اور خاص طور پر قیدیوں اور بے گھر افراد کے لئے ہوا ہے جیسا کہ اس کی عدلیہ نے ایک سابق افسر کو عمر قید کی سزا سنائی ہے جو انسانیت کے خلاف کے الزام میں انٹیلی جنس کی تحقیقاتی شاخ کا انچارج تھا۔

انسانی حقوق کے کارکنوں اور شامی وکلاء نے منحرف شامی افسر انور رسلان کے خلاف جاری ہونے والے فیصلے کو ایک ایسی نظیر کے طور پر بیان کیا ہے  جس نے شامیوں کے لیے انصاف کے حصول کی امید بحال کی ہے اور مغربی جرمنی کے شہر کوبلنز کی ایک عدالت نے رسلان کو انسانیت کے خلاف جرائم اور ہزاروں قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام اور ان میں سے 27 کو تشدد کا نشانہ بنانے کے سبب میں 15 سال بعد رہائی کے امکان کے ساتھ عمر قید کی سزا سنائی ہے اور یہ اس وقت ہوا جب وہ دمشق میں برانچ 251 میں تحقیقاتی شعبے کا ذمہ دار تھا جسے شامی انٹیلی جنس کی الخطیب برانچ کہا جاتا ہے۔(...)

جمعہ  11 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 14  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15753]  



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]