وبا کا نازک مرحلہ اس سال ختم ہو سکتا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3414411/%D9%88%D8%A8%D8%A7-%DA%A9%D8%A7-%D9%86%D8%A7%D8%B2%DA%A9-%D9%85%D8%B1%D8%AD%D9%84%DB%81-%D8%A7%D8%B3-%D8%B3%D8%A7%D9%84-%D8%AE%D8%AA%D9%85-%DB%81%D9%88-%D8%B3%DA%A9%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92
ایک ہندوستانی خاتون کو کل ساگر جزیرے (ریاست کولکتہ) پر ایک نمائش میں آنے والوں کے لیے ٹیسٹ کیمپ میں کووڈ 19 ٹیسٹ کراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایک ہندوستانی خاتون کو کل ساگر جزیرے (ریاست کولکتہ) پر ایک نمائش میں آنے والوں کے لیے ٹیسٹ کیمپ میں کووڈ 19 ٹیسٹ کراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
"اومیکرون" کے ظہور کے نتیجے میں "کووِڈ-19" بیماری کے انفیکشن کی تعداد میں اضافے کے باوجود "ڈیلٹا" کے مقابلے میں یہ کم شدید بیماری ہے اور خاص طور پر ویکسین لگائے جانے والے لوگوں میں اس کا اثر کم ہے اور اشارہ مل رہا ہے کہ دنیا وبائی مرض کے مرحلے سے وبا کے ساتھ بقائے باہمی کی طرف بڑھ رہی ہے۔
مشرقی بحیرہ روم کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر احمد المنظری نے کہا کہ وبائی بیماری کا نازک مرحلہ جس میں اموات اور اسپتال میں داخل ہونے کے سانحات ہیں 2022 میں ختم ہو سکتا ہے لیکن اس وقت ہم ابھی بھی وبائی مرض کے بیچ میں ہیں اور ہماری ترجیح تمام دستیاب آلات کا استعمال کرتے ہوئے جانیں بچانا ہے۔(...)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)