وبا کا نازک مرحلہ اس سال ختم ہو سکتا ہے

ایک ہندوستانی خاتون کو کل ساگر جزیرے (ریاست کولکتہ) پر ایک نمائش میں آنے والوں کے لیے ٹیسٹ کیمپ میں کووڈ 19 ٹیسٹ کراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایک ہندوستانی خاتون کو کل ساگر جزیرے (ریاست کولکتہ) پر ایک نمائش میں آنے والوں کے لیے ٹیسٹ کیمپ میں کووڈ 19 ٹیسٹ کراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

وبا کا نازک مرحلہ اس سال ختم ہو سکتا ہے

ایک ہندوستانی خاتون کو کل ساگر جزیرے (ریاست کولکتہ) پر ایک نمائش میں آنے والوں کے لیے ٹیسٹ کیمپ میں کووڈ 19 ٹیسٹ کراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایک ہندوستانی خاتون کو کل ساگر جزیرے (ریاست کولکتہ) پر ایک نمائش میں آنے والوں کے لیے ٹیسٹ کیمپ میں کووڈ 19 ٹیسٹ کراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
"اومیکرون" کے ظہور کے نتیجے میں "کووِڈ-19" بیماری کے انفیکشن کی تعداد میں اضافے کے باوجود "ڈیلٹا" کے مقابلے میں یہ کم شدید بیماری ہے اور خاص طور پر ویکسین لگائے جانے والے لوگوں میں اس کا اثر کم ہے اور اشارہ مل رہا ہے کہ دنیا وبائی مرض کے مرحلے سے وبا کے ساتھ بقائے باہمی کی طرف بڑھ رہی ہے۔

مشرقی بحیرہ روم کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر احمد المنظری نے کہا کہ وبائی بیماری کا نازک مرحلہ جس میں اموات اور اسپتال میں داخل ہونے کے سانحات ہیں 2022 میں ختم ہو سکتا ہے لیکن اس وقت ہم ابھی بھی وبائی مرض کے بیچ میں ہیں اور ہماری ترجیح تمام دستیاب آلات کا استعمال کرتے ہوئے جانیں بچانا ہے۔(...)

جمعہ  11 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 14  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15753]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]