لیبیا کے اراکین پارلیمنٹ دبیبہ حکومت کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں

وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ کو محتاج لوگون کی دیکھ بھال کے لیے ایک گھر کا معائنہ کرنے کے دوران انوینٹری پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ کو محتاج لوگون کی دیکھ بھال کے لیے ایک گھر کا معائنہ کرنے کے دوران انوینٹری پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
TT

لیبیا کے اراکین پارلیمنٹ دبیبہ حکومت کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں

وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ کو محتاج لوگون کی دیکھ بھال کے لیے ایک گھر کا معائنہ کرنے کے دوران انوینٹری پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ کو محتاج لوگون کی دیکھ بھال کے لیے ایک گھر کا معائنہ کرنے کے دوران انوینٹری پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
لیبیا کے ایوان نمائندگان کے پندرہ اراکین نے عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں قائم قومی اتحاد کی حکومت سے اپنی ناراضگی کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی ان کی برطرفی اور محدود کاموں کے ساتھ ٹیکنو کریٹک حکومت بنانے کے لیے ایک نئی شخصیت کے انتخاب کا مطالبہ کیا ہے اور ہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ان کے صدر کونسلر عقیلہ صالح نے مشرقی شہر طبرق میں نمائندوں کو پرسوں ایک سرکاری اجلاس میں بلایا ہے۔

بیان پر دستخط کرنے والے نائبین نے ایوان کے اسپیکر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آنے والے اجلاسوں کے ایجنڈے میں ایک نئے وزیر اعظم کا انتخاب کرنے کے لیے ایک آئٹم کو شامل کریں تاکہ مخصوص کاموں کے ساتھ ایک مختصر ٹیکنو کریٹک حکومت تشکیل دی جائے اور دبیبہ حکومت سے اپنی براءت کا اعلان کیا جائے ور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم حکومت کی چھیڑ چھاڑ اور (بدعنوانی) کے ذمہ دار نہیں ہیں، خاص طور پر اس سے اعتماد واپس لینے کی تاریخ کے بعد سے ہم اس کے ذرا بھی ذمہ دار نہیں ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  12 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 15  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15754] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]