یوکرین کی طرف پیوٹن کے ذریعہ کی جانے والے اچانک اقدام کو ملی وارننگ

فرانسیسی وزیر خارجہ جین ایو لو ڈریان کو (بائیں) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فرانسیسی وزیر خارجہ جین ایو لو ڈریان کو (بائیں) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

یوکرین کی طرف پیوٹن کے ذریعہ کی جانے والے اچانک اقدام کو ملی وارننگ

فرانسیسی وزیر خارجہ جین ایو لو ڈریان کو (بائیں) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فرانسیسی وزیر خارجہ جین ایو لو ڈریان کو (بائیں) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یورپی یونین اور امریکہ کو خدشہ ہے کہ سفارتی راستے میں ناکامی کی صورت میں روسی صدر ولادیمیر پوتن یوکرین کی طرف اچانک پیش قدمی کر سکتے ہیں۔

روئٹر ایجنسی نے ایک امریکی ذمہ دار سے اپنا نام نہ نشر کرنے کی شرط کے ساتھ بتایا ہے کہ روس اپنے منصوبوں کے ایک حصے کے طور پر حملے کے لیے ایک بہانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور اس میں وہ تخریبی سرگرمیوں اور میڈیا آپریشنز کا ذکر ہے جس کے بارے میں یوکرین پر یہ الزام لگایا جا سکتا ہے کہ وہ مشرقی یوکرین میں روسی افواج پر ممکنہ طور پر حملہ کی تیاری کر رہا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  12 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 15  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15754] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]