"امل" اور "حزب اللہ" نے میقاتی کی حکومت سے کیا موافقت

"امل" اور "حزب اللہ" نے میقاتی کی حکومت سے کیا موافقت
TT

"امل" اور "حزب اللہ" نے میقاتی کی حکومت سے کیا موافقت

"امل" اور "حزب اللہ" نے میقاتی کی حکومت سے کیا موافقت
ایک حیران کن فیصلے میں "حزب اللہ" اور "امل تحریک" نے کل شام لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی کی حکومت سے موافقت کرنے کے لیے اپنے معاہدے کا اعلان کیا ہے جن کے اجلاسوں کو بیروت کی بندرگاہ میں ہونے والے دھماکہ کے سلسلہ میں تحقیقاتی عمل کی مخالفت کرتے ہوئے بائیکاٹ کے فیصلے کی وجہ سے معطل کر دیا گیا تھا، پارٹی اور تحریک نے کہا کہ کابینہ کے اجلاسوں میں واپس آنے کا ان کا معاہدہ ریاست کے عام بجٹ کو منظور کرنے اور اقتصادی بحالی کے منصوبے پر بات چیت کے لیے ہے۔

میقاتی نے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا کہ وہ وزارت خزانہ سے بجٹ قانون کا مسودہ موصول ہوتے ہی وزراء کی کونسل بلائیں گے۔(...)

اتوار  13 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 16  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15755] 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]