ایران اور چین نے اسٹریٹجک معاہدے پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبد اللہیان کو مشرقی چین کے شہر ووشی میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبد اللہیان کو مشرقی چین کے شہر ووشی میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

ایران اور چین نے اسٹریٹجک معاہدے پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبد اللہیان کو مشرقی چین کے شہر ووشی میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبد اللہیان کو مشرقی چین کے شہر ووشی میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
چین نے گزشتہ روز دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سیاسی تعاون کو بڑھانے کے لیے ایران کے ساتھ ایک اسٹریٹجک معاہدے پر عمل درآمد شروع کرنے کی تصدیق کی ہے جس پر انھوں نے برسوں کی بات چیت کے بعد گزشتہ سال دستخط کیا تھا اور یہ وسیع شراکت داری توانائی، سیکورٹی، انفراسٹرکچر اور ٹیلی کمیونیکیشن سمیت کئی شعبوں کا احاطہ کرے گی۔

چینی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبد اللہیان نے مشرقی چین کے شہر ووشی میں ایک ملاقات کے دوران شراکت داری کے معاہدے پر عمل درآمد شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس معاہدے کے بارے میں زیادہ تفصیلات شائع نہیں کی گئیں لیکن امریکی اخبار "نیو یارک ٹائمز" نے 2020 میں کہا تھا کہ وہ چین کو تیل کی باقاعدہ سپلائی فراہم کرے گا اور یاد رہے کہ یہ ساری معلومات اخبار کو لیک کئے گئے اس معاہدے کے مسودے کے مطابق ہے۔(۔۔۔)

اتوار  13 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 16  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15755] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]