العلا میں آزاد اور کلاسک فلموں کا جشن منایا گیا ہے

العلا میں "الحوش سنیما" کی افتتاحی رات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
العلا میں "الحوش سنیما" کی افتتاحی رات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

العلا میں آزاد اور کلاسک فلموں کا جشن منایا گیا ہے

العلا میں "الحوش سنیما" کی افتتاحی رات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
العلا میں "الحوش سنیما" کی افتتاحی رات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
العلا میں الحوش سنیما اس رجحان سے مطابقت رکھنے والی منتخب فلموں کے شیڈول کی بنیاد پر سعودی عرب میں فنون اور ثقافتی ورثے کے ایک مرکز کے طور پر اپنا مقام قائم کرنا چاہتا ہے۔

اس رجحان کی بنیاد پر "الحوش سنیما" آزاد فلمیں پیش کر رہا ہے جو کمرشل اور کنزیومر سنیما کے مخالف ہے اور بعض اوقات اشرافیہ سنیما کے طور پر بدنام کیا جا سکتا ہے اور یہ اس لیے کہ یہ اعلیٰ سنیما کے ذائقے والے لوگوں کو نشانہ بناتا ہے اور سینما گھروں میں پیش کیے جانے پر اعلیٰ آمدنی حاصل نہیں کرتا ہے ، یہ ایسا معاملہ ہے جس میں بین الاقوامی تہوار کے ایوارڈز جیتنے والی فلمیں شریک ہیں کیونکہ "الحوش سنیما" 2021 کے اپنے آخری ایڈیشن میں کانز فلم فیسٹیول کے شاہکاروں کا جشن منارہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  13 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 16  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15755] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]