نینویٰ میں ترک کیمپ کو دو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3417441/%D9%86%DB%8C%D9%86%D9%88%DB%8C%D9%B0-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%B1%DA%A9-%DA%A9%DB%8C%D9%85%D9%BE-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%D9%88-%D9%85%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D9%84%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D9%86%D8%B4%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%A8%D9%86%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
نینویٰ میں ترک کیمپ کو دو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے
ترکی کے زلیکان فوجی اڈہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
نینویٰ میں ترک کیمپ کو دو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے
ترکی کے زلیکان فوجی اڈہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل بعشیقہ ضلع میں ترکی کے زلیکان اڈے (موصل شہر سے 17 کلومیٹر شمال مشرق میں) کو دو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ بغداد کے شمال میں بلد ایئر بیس پر ڈرون کے ذریعے حملے کو ناکام بھی بنایا گیا ہے۔
کئی مہینوں سے ترکی کے اڈے کو ایران کے وفادار اور نینویٰ کے میدانی علاقے میں "پاپولر موبلائزیشن" کی چھتری کے اندر کام کرنے والے دھڑوں کی طرف سے میزائل حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور اکثر وبیشتر ان حملوں کی وجہ سے اس خطہ میں رہنے والے یزیدی لوگ پریشان ہو جاتے ہیں جو اس بات سے شکایت کرتے ہیں کہ ان کے علاقوں میں غیر قانونی ترک اڈہ کی وجہ سے ان کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے اور انہیں اڈے کے قریب اپنی زمینوں پر سرمایہ کاری اور کاشت کرنے سے روکا جاتا ہے۔(...)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]