مصر اور اردن نے دو ریاستی حل کے لیے واشنگٹن پر دوبارہ دباؤ شروع کر دیا ہے

شمالی غزہ پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں شدید بارش کے بعد نوجوانوں کو سیلاب زدہ گلی میں سیوریج سسٹم کو کھولنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمالی غزہ پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں شدید بارش کے بعد نوجوانوں کو سیلاب زدہ گلی میں سیوریج سسٹم کو کھولنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مصر اور اردن نے دو ریاستی حل کے لیے واشنگٹن پر دوبارہ دباؤ شروع کر دیا ہے

شمالی غزہ پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں شدید بارش کے بعد نوجوانوں کو سیلاب زدہ گلی میں سیوریج سسٹم کو کھولنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمالی غزہ پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں شدید بارش کے بعد نوجوانوں کو سیلاب زدہ گلی میں سیوریج سسٹم کو کھولنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مصر اور اردن نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ہم آہنگی کے بعد خطے میں امن کے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے دوبارہ اقدامات اور دباؤ کا آغاز کر دیا ہے جنہوں نے قاہرہ اور عمان کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دو ریاستی حل کو بچانے کے لیے تیزی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ ایک ریاستی حل کا آپشن ہی باقی رہ جائے۔

ایک سیاسی ذریعہ نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ تینوں ممالک، فلسطین، مصر اور اردن اس بات پر متفق ہیں کہ دو ریاستی حل ہی واحد عملی حل ہے لیکن اسے بچانے کے لیے سنجیدہ امریکی اقدام کے بغیر ایک ریاستی حل ہی ممکن ہو سکے گا اور ذرائع کے مطابق اس اصول کے تحت امریکی انتظامیہ پر دباؤ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر  14 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 17  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15756] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]