سعودی عرب اور جنوبی کوریا تعلقات اور سرمایہ کاری کو مضبوط بنانے والے ہیں

کل شہزادہ محمد بن سلمان کو ریاض پہنچنے پر صدر مون جے ان کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
کل شہزادہ محمد بن سلمان کو ریاض پہنچنے پر صدر مون جے ان کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب اور جنوبی کوریا تعلقات اور سرمایہ کاری کو مضبوط بنانے والے ہیں

کل شہزادہ محمد بن سلمان کو ریاض پہنچنے پر صدر مون جے ان کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
کل شہزادہ محمد بن سلمان کو ریاض پہنچنے پر صدر مون جے ان کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن نے کل ریاض میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے اور تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

سعودی ولی عہد کل کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے پر جنوبی کوریا کے صدر کا استقبال کرنے والوں میں سرفہرست تھے اور یہ دورہ ابوظہبی سے شروع ہوا ہے جس میں قاہرہ بھی شامل ہے۔

سیول میں سعودی سفیر سامع السدھان نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2017 میں دستخط کیے گئے تعاون کے دستاویز "سعودی-کورین وژن 2030" کے تحت کوریا "وژن 2030" میں مملکت کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔(۔۔۔)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]