لاذقیہ بندرگاہ پر روسی کنٹرول کے ظاہر ہوئے آثار

لاذقیہ بندرگاہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اسپوتنک)
لاذقیہ بندرگاہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اسپوتنک)
TT

لاذقیہ بندرگاہ پر روسی کنٹرول کے ظاہر ہوئے آثار

لاذقیہ بندرگاہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اسپوتنک)
لاذقیہ بندرگاہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اسپوتنک)
شامی حزب اختلاف کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ روسی ملٹری پولیس نے لاذقیہ بندرگاہ میں شامی حکومت کی افواج کے ساتھ ایک مشترکہ گشت کیا ہے جس کا مقصد بندرگاہ میں مشاہداتی مقامات کو پھیلانا ہے اور اس پر روسی کنٹرول کے اثرات ظاہر ہو رہے ہیں اور یہ سب حالیہ ہفتوں میں اسرائیل کی جانب سے بدو مباری کے بعد ہوا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس میں ایرانی ہتھیاروں کے کنٹینرز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے انکشاف کیا ہے کہ روسی ملٹری پولیس نے شامی افواج کے ساتھ مل کر سوموار کو لاذقیہ بندرگاہ پر گشت کیا ہے اور ایسا اس بندرگاہ کو اسرائیلی ہتھیاروں سے نشانہ بنائے جانے کے بعد پیدا ہونے والی عوامی بے چینی کی وجہ سے کیا گیا ہے اور بندرگاہ کے اندر کنٹینر یارڈ کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کے بارے میں روس کی طرف سے خاموشی کا مشاہدہ کیا گیا ہے اور اس کی وجہ سے بندرگاہ کے اندر بہت زیادہ آگ لگ گئی ہے اور اس سلسلہ میں روس پر شامی عوام کے خلاف سازش کرنے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔(...)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]