لاذقیہ بندرگاہ پر روسی کنٹرول کے ظاہر ہوئے آثار

لاذقیہ بندرگاہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اسپوتنک)
لاذقیہ بندرگاہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اسپوتنک)
TT

لاذقیہ بندرگاہ پر روسی کنٹرول کے ظاہر ہوئے آثار

لاذقیہ بندرگاہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اسپوتنک)
لاذقیہ بندرگاہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اسپوتنک)
شامی حزب اختلاف کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ روسی ملٹری پولیس نے لاذقیہ بندرگاہ میں شامی حکومت کی افواج کے ساتھ ایک مشترکہ گشت کیا ہے جس کا مقصد بندرگاہ میں مشاہداتی مقامات کو پھیلانا ہے اور اس پر روسی کنٹرول کے اثرات ظاہر ہو رہے ہیں اور یہ سب حالیہ ہفتوں میں اسرائیل کی جانب سے بدو مباری کے بعد ہوا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس میں ایرانی ہتھیاروں کے کنٹینرز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے انکشاف کیا ہے کہ روسی ملٹری پولیس نے شامی افواج کے ساتھ مل کر سوموار کو لاذقیہ بندرگاہ پر گشت کیا ہے اور ایسا اس بندرگاہ کو اسرائیلی ہتھیاروں سے نشانہ بنائے جانے کے بعد پیدا ہونے والی عوامی بے چینی کی وجہ سے کیا گیا ہے اور بندرگاہ کے اندر کنٹینر یارڈ کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کے بارے میں روس کی طرف سے خاموشی کا مشاہدہ کیا گیا ہے اور اس کی وجہ سے بندرگاہ کے اندر بہت زیادہ آگ لگ گئی ہے اور اس سلسلہ میں روس پر شامی عوام کے خلاف سازش کرنے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔(...)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]