لاذقیہ بندرگاہ پر روسی کنٹرول کے ظاہر ہوئے آثار

لاذقیہ بندرگاہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اسپوتنک)
لاذقیہ بندرگاہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اسپوتنک)
TT

لاذقیہ بندرگاہ پر روسی کنٹرول کے ظاہر ہوئے آثار

لاذقیہ بندرگاہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اسپوتنک)
لاذقیہ بندرگاہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اسپوتنک)
شامی حزب اختلاف کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ روسی ملٹری پولیس نے لاذقیہ بندرگاہ میں شامی حکومت کی افواج کے ساتھ ایک مشترکہ گشت کیا ہے جس کا مقصد بندرگاہ میں مشاہداتی مقامات کو پھیلانا ہے اور اس پر روسی کنٹرول کے اثرات ظاہر ہو رہے ہیں اور یہ سب حالیہ ہفتوں میں اسرائیل کی جانب سے بدو مباری کے بعد ہوا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس میں ایرانی ہتھیاروں کے کنٹینرز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے انکشاف کیا ہے کہ روسی ملٹری پولیس نے شامی افواج کے ساتھ مل کر سوموار کو لاذقیہ بندرگاہ پر گشت کیا ہے اور ایسا اس بندرگاہ کو اسرائیلی ہتھیاروں سے نشانہ بنائے جانے کے بعد پیدا ہونے والی عوامی بے چینی کی وجہ سے کیا گیا ہے اور بندرگاہ کے اندر کنٹینر یارڈ کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کے بارے میں روس کی طرف سے خاموشی کا مشاہدہ کیا گیا ہے اور اس کی وجہ سے بندرگاہ کے اندر بہت زیادہ آگ لگ گئی ہے اور اس سلسلہ میں روس پر شامی عوام کے خلاف سازش کرنے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔(...)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]