لبنانی حزب اللہ کے مالی معاونین کے خلاف نئی امریکی پابندیاں

امریکی وزارت خارجہ (رائٹرز)
امریکی وزارت خارجہ (رائٹرز)
TT

لبنانی حزب اللہ کے مالی معاونین کے خلاف نئی امریکی پابندیاں

امریکی وزارت خارجہ (رائٹرز)
امریکی وزارت خارجہ (رائٹرز)
کل امریکہ نے حزب اللہ کے مالی بازو کو ایک نیا دھچکا اس فیصلے کے ذریعے دیا ہے جس میں اس نے پارٹی کے تین ارکان اور اس کے ما تحت چلنے والے ایک ٹریول کمپنی پر نئی پابندیاں عائد کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ وہ ریاستہائے متحدہ میں دہشت گرد قرار دی گئی تنظیم کے لیے بیک چینل فراہم کرتے ہیں اور وہ دولت مہیا کرتے ہیں جو لبنانی عوام کو نظر نہیں آتی ہے۔

اوفاس سے جانے والے یو ایس ٹریژری کے فارن اثاثہ جات کے کنٹرول کے دفتر نے کہا ہے کہ اس نے (حزب اللہ) سے منسلک تین مالی سہولت کاروں پر پابندیاں عائد کی ہیں جن میں عادل علی دیاب، علی محمد ضعون اور جہاد سالم علامہ شامل ہیں اور ان کی کمپنی "دارالسلام ٹور اینڈ ٹریول" جس کا ہید کواٹر لبنان میں ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب لبنان کی معیشت ایک غیر معمولی بحران کا سامنا کر رہی ہے اور یہ بھی جان لینا چاہئے کہ (حزب اللہ) لبنانی حکومت کے ایک جزء کے طور پر اقتصادی اصلاحات کو روک رہا ہے اور لبنانی عوام کو جس تبدیلی کی سخت ضرورت ہے اسے بھی روک رہا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]