متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب
TT

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب
کل متحدہ عرب امارات نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ وہ حوثیوں کی جانب سے ابوظہبی پر شروع کیے گئے حالیہ حملوں کے بارے میں کونسل کا اجلاس منعقد کرے جس میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان حملوں کی مذمت کی جائے جن میں شہریوں اور شہری اشیاء کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسی سلسلہ میں سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے کل تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب، اس کے ساتھ عرب خلیجی ممالک یمن کو خلیجی نظام کے اندر رکھنا چاہتے ہیں تاکہ وہاں کے لوگ سلامتی، استحکام اور ترقی سے لطف اندوز ہو سکیں جیسے خلیج کے دیگر تمام لوگ لطف اندوز ہو رہے ہیں اور انہوں نے اس بات پر زور دے کر کہا ہے کہ حوثی ملیشیا نے دہشت گردی اور تباہی کا انتخاب کیا ہے اور یمن کے لوگوں کو لکڑی کے طور پر استعمال کیا جو ایرانی حکومت کے ایجنڈے کو پورا کر رہا ہے اور ہم یمن کے لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ ہم میں سے ہیں اور ہم ان میں سے ہیں اور ہم ہمیشہ ان کے ساتھ رہیں گے۔(...)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]