متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب
TT

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب
کل متحدہ عرب امارات نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ وہ حوثیوں کی جانب سے ابوظہبی پر شروع کیے گئے حالیہ حملوں کے بارے میں کونسل کا اجلاس منعقد کرے جس میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان حملوں کی مذمت کی جائے جن میں شہریوں اور شہری اشیاء کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسی سلسلہ میں سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے کل تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب، اس کے ساتھ عرب خلیجی ممالک یمن کو خلیجی نظام کے اندر رکھنا چاہتے ہیں تاکہ وہاں کے لوگ سلامتی، استحکام اور ترقی سے لطف اندوز ہو سکیں جیسے خلیج کے دیگر تمام لوگ لطف اندوز ہو رہے ہیں اور انہوں نے اس بات پر زور دے کر کہا ہے کہ حوثی ملیشیا نے دہشت گردی اور تباہی کا انتخاب کیا ہے اور یمن کے لوگوں کو لکڑی کے طور پر استعمال کیا جو ایرانی حکومت کے ایجنڈے کو پورا کر رہا ہے اور ہم یمن کے لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ ہم میں سے ہیں اور ہم ان میں سے ہیں اور ہم ہمیشہ ان کے ساتھ رہیں گے۔(...)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]