متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب
TT

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب
کل متحدہ عرب امارات نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ وہ حوثیوں کی جانب سے ابوظہبی پر شروع کیے گئے حالیہ حملوں کے بارے میں کونسل کا اجلاس منعقد کرے جس میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان حملوں کی مذمت کی جائے جن میں شہریوں اور شہری اشیاء کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسی سلسلہ میں سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے کل تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب، اس کے ساتھ عرب خلیجی ممالک یمن کو خلیجی نظام کے اندر رکھنا چاہتے ہیں تاکہ وہاں کے لوگ سلامتی، استحکام اور ترقی سے لطف اندوز ہو سکیں جیسے خلیج کے دیگر تمام لوگ لطف اندوز ہو رہے ہیں اور انہوں نے اس بات پر زور دے کر کہا ہے کہ حوثی ملیشیا نے دہشت گردی اور تباہی کا انتخاب کیا ہے اور یمن کے لوگوں کو لکڑی کے طور پر استعمال کیا جو ایرانی حکومت کے ایجنڈے کو پورا کر رہا ہے اور ہم یمن کے لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ ہم میں سے ہیں اور ہم ان میں سے ہیں اور ہم ہمیشہ ان کے ساتھ رہیں گے۔(...)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]