عبدالملک: آزادی کی جنگ نہیں رکے گی

یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عبدالملک: آزادی کی جنگ نہیں رکے گی

یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک نے صنعا کو حوثی ملیشیاؤں کے کنٹرول میں رہنے کے بارے میں آگاہ کیا ہے اور الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اسے دہشت گردی کے خطرات کے لیے ایک مستقل پلیٹ فارم بنا دے گا اور ایرانی منصوبے کو شکست دینے کے لیے یمنی اجزاء کے درمیان اتفاق رائے اور ہم آہنگی کے نئے مرحلے پر زور دیا ہے۔

یمنی وزیر اعظم نے اسٹاک ہولوم معاہدے کے بارے میں ہے کہ وہ قریب قریب طبی موت کی حالت میں ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ فوجی کارروائیاں بند نہیں ہوں گی اور اس میں صنعا کی آزادی کی طرف لے جانے والے تمام محوروں کو شامل کیا جائے گا لیکن امن کی میز پر بیٹھنے کو مسترد نہیں کیا جائے گا کیونکہ اگر حوثی اپنے ہوش وحواس میں لوٹ آئے اور ایرانی پاسداران انقلاب کے منصوبے کو ترک کر دیا تو سارا معاملہ حل ہو جائے گا(...)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]