واشنگٹن نے یمن میں تشویش میں کردار ادا کرنے والے اداروں کو دھمکی دی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3425831/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D9%86%DB%92-%DB%8C%D9%85%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D8%AF%D8%A7-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%DA%BE%D9%85%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%92
واشنگٹن نے یمن میں تشویش میں کردار ادا کرنے والے اداروں کو دھمکی دی ہے
گزشتہ روز خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل کو ریاض میں یمن کے لیے امریکی ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ایسے اداروں کو نشانہ بنانے سے دریغ نہیں کرے گا جو یمن میں تنازعہ کو ہوا دے رہے ہیں اور العربیہ چینل کے ذریعے شائع ہونے والے بیانات میں مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ ان حوثی رہنماؤں کو سزا دے گی جو شہریوں کے لیے خطرہ ہیں اور یہ بھی کہا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے حوثی رہنماؤں کو سزا دی ہے اور وہ ان حوثی رہنماؤں کو سزا دے گی جنہوں نے کشیدگی میں اضافہ کیا ہے۔
کل یمن کے لیے امریکی ایلچی ٹیم لینڈرکنگ نے خلیجی دارالحکومتوں اور برطانوی دارالحکومت کا دورہ شروع کیا ہے اور ساتھ ہی ابوظہبی پر حالیہ حملے کے بعد متحدہ عرب امارات نے واشنگٹن سے حوثیوں کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر دوبارہ درجہ بندی کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اس دورے کا مقصد کشیدگی کو روکنا اور امن کی کوششوں کو زندہ کرنا ہے۔(...)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)