واشنگٹن نے یمن میں تشویش میں کردار ادا کرنے والے اداروں کو دھمکی دی ہے

گزشتہ روز خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل کو ریاض میں یمن کے لیے امریکی ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
گزشتہ روز خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل کو ریاض میں یمن کے لیے امریکی ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
TT

واشنگٹن نے یمن میں تشویش میں کردار ادا کرنے والے اداروں کو دھمکی دی ہے

گزشتہ روز خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل کو ریاض میں یمن کے لیے امریکی ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
گزشتہ روز خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل کو ریاض میں یمن کے لیے امریکی ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ایسے اداروں کو نشانہ بنانے سے دریغ نہیں کرے گا جو یمن میں تنازعہ کو ہوا دے رہے ہیں اور العربیہ چینل کے ذریعے شائع ہونے والے بیانات میں مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ ان حوثی رہنماؤں کو سزا دے گی جو شہریوں کے لیے خطرہ ہیں اور یہ بھی کہا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے حوثی رہنماؤں کو سزا دی ہے اور وہ ان حوثی رہنماؤں کو سزا دے گی جنہوں نے کشیدگی میں اضافہ کیا ہے۔

کل یمن کے لیے امریکی ایلچی ٹیم لینڈرکنگ نے خلیجی دارالحکومتوں اور برطانوی دارالحکومت کا دورہ شروع کیا ہے اور ساتھ ہی ابوظہبی پر حالیہ حملے کے بعد متحدہ عرب امارات نے واشنگٹن سے حوثیوں کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر دوبارہ درجہ بندی کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اس دورے کا مقصد کشیدگی کو روکنا اور امن کی کوششوں کو زندہ کرنا ہے۔(...)

جمعرات  17 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 20  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15759] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]