جرمن عدلیہ کے سامنے تشدد کا شامی ڈاکٹر

کل فرینکفرٹ کی ایک عدالت میں شامی ڈاکٹر کو اپنے ملک (وسط) میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کے الزام میں پیش ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
کل فرینکفرٹ کی ایک عدالت میں شامی ڈاکٹر کو اپنے ملک (وسط) میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کے الزام میں پیش ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
TT

جرمن عدلیہ کے سامنے تشدد کا شامی ڈاکٹر

کل فرینکفرٹ کی ایک عدالت میں شامی ڈاکٹر کو اپنے ملک (وسط) میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کے الزام میں پیش ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
کل فرینکفرٹ کی ایک عدالت میں شامی ڈاکٹر کو اپنے ملک (وسط) میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کے الزام میں پیش ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں شامی ٹارچر ڈاکٹر علا موسیٰ کے مقدمے کی سماعت کل جرمن شہر فرینکفرٹ میں شروع ہوئی ہے۔

شامی وکیل اور کارکن انور البنی نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ شام میں ایک گواہ کے خاندان کو حکومت کی انٹیلی جنس سروسز کے ارکان نے دھمکی دی ہے اور البنی نے مزید کہا کہ عناصر نے گواہ کی بہن کو دھمکی دی کہ اگر اس کے بھائی نے جرمن عدالت کے سامنے بات کی تو اسے شام میں اپنے خاندان کے ساتھ نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

موسیٰ کو 2020 کے جون میں فرینکفرٹ میں گرفتار کیا گیا تھا اور 2011 اور 2012 کے درمیان دمشق اور حمص کے دو فوجی اسپتالوں میں کام کرتے ہوئے اس پر تشدد اور قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  17 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 20  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15759] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]