بلنکن نے ماسکو کو تباہ کن نتائج کی دھمکی دی ہے

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بلنکن نے ماسکو کو تباہ کن نتائج کی دھمکی دی ہے

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے یوکرین پر روس کی طرف سے ہونے والے ممکنہ حملے کے بارے میں خبردار کیا ہے اور ماسکو کو دھمکی دی ہے کہ اگر ایسا حملہ کیا گیا تو تباہ کن نتائج سامنے ہوں گے۔

کل بلنکن نے ایک دورے کے طور پر یوکرین کے دارالحکومت کا دورہ کیا ہے جس کی وجہ سے وہ آج برلن جائیں گے تاکہ وہ مغربی اتحاد کے حصول کے لیے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ چار طرفہ مذاکرات کریں اور اس کے بعد جمعہ کو جنیوا میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ ایک میٹنگ کے لیے روانہ ہوں گے جسے انہوں نے فیصلہ کن قرار دیا ہے۔

بلنکن نے کل یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ اگر روس یوکرین کے خلاف جارحیت کا انتخاب کرتا ہے تو امریکہ، اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ روسی معیشت کو بھاری قیمت ادا کرنے پر مجبور کرنے کے لیے اقدامات کرے گا۔(۔۔۔)

جمعرات  17 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 20  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15759] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]