سیکیورٹی مذاکرات کے لیے ایک اسرائیلی وفد پہنچا خرطوم

سیکیورٹی مذاکرات کے لیے ایک اسرائیلی وفد پہنچا خرطوم
TT

سیکیورٹی مذاکرات کے لیے ایک اسرائیلی وفد پہنچا خرطوم

سیکیورٹی مذاکرات کے لیے ایک اسرائیلی وفد پہنچا خرطوم
کل ایک سرکاری اسرائیلی سیکورٹی وفد نے سوڈانی دارالحکومت کا دورہ کیا ہے جہاں اسے سوڈانی فوج اور سیکورٹی رہنماؤں سے بات چیت کرنی تھی جبکہ اسرائیلی پبلک براڈکاسٹنگ کارپوریشن "مکان" نے کہا ہے کہ اسرائیلی وفد کے دورے کئی گھنٹے تک ہوں گے اور خرطوم میں پریس ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وفد خودمختار کونسل کے سربراہ عبد الفتاح البرہان، ان کے نائب محمد حمدان دقلو اور جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ احمد ابراہیم مفضل سے ملاقات کرنے والا تھا اور سرکاری سوڈانی یا اسرائیلی حکام نے ان مذاکرات کی نوعیت کا انکشاف نہیں کیا لیکن ایک ذریعے نے "الشرق الأوسط" کو بتایا ہے کہ یہ بات چیت صرف سیکورٹی کے پہلوؤں اور ملک میں ہونے والے واقعات تک محدود تھی۔(۔۔۔)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]