واشنگٹن حوثیوں کو دوبارہ دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کر رہا ہے

کل شبوہ گورنریٹ میں حوثی مخالف فورسز کی تعیناتی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل شبوہ گورنریٹ میں حوثی مخالف فورسز کی تعیناتی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن حوثیوں کو دوبارہ دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کر رہا ہے

کل شبوہ گورنریٹ میں حوثی مخالف فورسز کی تعیناتی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل شبوہ گورنریٹ میں حوثی مخالف فورسز کی تعیناتی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ حوثی گروپ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں دوبارہ کرنے پر غور کر رہی ہے اور یہ ابوظہبی میں اماراتی شہری تنصیبات پر باغی گروپ کے حالیہ حملے کے بعد ہو رہا ہے جس میں 3 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوئے تھے۔

بائیڈن نے کل شام دیر گئے اپنی پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ یمنی حوثی تحریک کو ایک بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم کے طور پر دوبارہ درجہ بندی کرنے پر غور کر رہی ہے اور یہ معاملہ زیر بحث ہے اور امریکی صدر نے تسلیم کیا ہے کہ یمن میں تنازع کو ختم کرنا بہت مشکل کام ہے۔

واشنگٹن میں اماراتی سفارت خانے نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ شائع کیا ہے جس میں کہا گیا کہ متحدہ عرب امارات نے بائیڈن کے بیانات کا خیر مقدم کیا ہے اور اس کے سفارت خانے نے ایک اور ٹویٹ میں کہا ہے کہ مسئلہ واضح ہے کیونکہ شہری اہداف پر بیلسٹک اور کروز میزائل فائر کرنا، جارحیت جاری رکھنا اور اس کے علاوہ یمنی عوام کی طرف بھیجی جانے والی امداد کا راستہ تبدیل کرنا جاری ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  18 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 21  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15760] 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]