ویانا میں مغرب کا ایران سے ایک مختلف راستہ اختیار کرنے کا مطالبہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3427986/%D9%88%DB%8C%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%AE%D8%AA%D9%84%D9%81-%D8%B1%D8%A7%D8%B3%D8%AA%DB%81-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
ویانا میں مغرب کا ایران سے ایک مختلف راستہ اختیار کرنے کا مطالبہ
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک کو کل برلن میں اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن، فرانسیسی جین یوس لو ڈریان اور برطانوی وزیر مملکت برائے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ جیمز کلیورلی کی میزبانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ویانا میں مغرب کا ایران سے ایک مختلف راستہ اختیار کرنے کا مطالبہ
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک کو کل برلن میں اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن، فرانسیسی جین یوس لو ڈریان اور برطانوی وزیر مملکت برائے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ جیمز کلیورلی کی میزبانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ویانا میں ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں شامل امریکہ اور چار یورپی ممالک نے ایرانی فریق سے ایک مختلف راستہ اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس بات سے خبردار کیا ہے کہ ان مذاکرات کا وقت ختم ہو رہا ہے جو ایک نازک مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔
ایرانی جوہری فائل کوارٹی میٹنگ کے اہم موضوعات میں سے ایک تھی جس میں کل برلن میں امریکہ، جرمنی، برطانیہ اور فرانس کے وزرائے خارجہ شامل تھے جبکہ ویانا میں مذاکراتی وفود کے درمیان گہری ملاقاتیں جاری تھیں۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)